حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، چنئی/ مولانا محمد معراج رنوی امام جمعہ پیرس چنئی نے وفات حضرت ام البنین سلام اللہ علیہا کی مناسبت سے خطبہ جمعہ میں بیان کرتے ہوئے کہا کہ حضرت ام البنین سلام اللہ علیہا کی سیرت باطہارت اور اولاد کی روش تربیت پر غور وخوض لازمی ہے۔
انہوں نے اضافہ کرتے ہوئے کہا کہ حضرت فاطمۂ کلابیہ وہ باعظمت و با کرامت و با ایمان اور با معرفت خاتوں ہیں' جن کی خواستگاری امیر المومنین امام علی علیہ السّلام نے کی جو مالکۂ بہشت حضرت فاطمۂ زہرا بنت رسول صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم صاحبۂ عصمت کبری کے ہمسر رہے ہیں ۔ ہمسری حضرت فاطمۂ زہرا آدم و اولاد آدم میں بجز علی علیہ السّلام کسی کے حصّے میں نہ آنا اور انہیں أمام علی علیہ السّلام کا عصمتی انتخاب کے ذریعہ ازدواج کرنا مقام رفعت حضرت ام البنین کو دوبالا کرتا ہے۔
انہوں نے مزید اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بعد از ازدواج روز اول ڈیوڑھی پر بیٹھکر امامین حسنین علیہما السلام کے جواب سلام میں یہ فرمانا آقازادوں ، شاہزادوں ہم آپ کی ماں نہیں بلکہ آپ کی خادمہ بن کر آئے ہیں !! یہ تاریخ ساز جملہ اطاعت امام معصوم کیلئے ان کے فرزندوں کی تربیت کی بنیاد قرار پایا، نہ تنہا حضرت ابوالفضل العباس کا اطاعت امام میں ہر لمحۂ زندگی بلکہ جملہ فرزندان حضرت فاطمۂ کلابیہ نے اپنی ساری زندگی اطاعت امام معصوم کے عین مطابق بسر کر کے ہم سب کو سلیقۂ اطاعت امام معصوم کا درس دے گئے۔
مولانا محمد معراج رنوی نے کہا کہ حضرت ام البنین کی سیرت اور ان کا انداز تربیت قابل تأسی ہے ، موجود زمانہ کی خواتین کے لئے آپ کی سیرت ایمان و معرفت جذبۂ جہاد و ایثار و قربانی ، عبادات و اطاعات و وفاداری و فداکاری کی اعلیٰ ترین مثال ہے۔ ہم اس خاتونِ با کرامت کی وفات حسرت آیات پر امام معصوم کی خدمت ملکوتی میں اللہ تعالیٰ کو شاہد قرار دیتے ہوۓ تسلیت عرض کرتے ہیں نیز بارگاہ احدیت میں سیرت پاکیزہ پر توفیقِ عمل کی دعا کرتے ہیں۔